خوشبو سے معطر ہے علی شیر کی تربت
لاریب یہ ہے حُبِ صحابہ کی کرامت
اللہ نے دی شیر صحابہ کو شہادت
اعزاز ملا ان کو تو ہم کو غم فرقت
وہ شیر سوئے ملک بقا ہوگیا رخصت
حاصل تھی اسے علم و عمل کی بڑی وسعت
جن سے دل باطل میں رہا کرتی تھی ہیبت
حق نے اسے بخشے تھے وہ اوصافِ شجاعت
ہے جو بھی صحابہ کا غلام اپنا امام ہے
دیتی تھی یہ درس ہم کو علی شیر کی صحبت
ليست هناك تعليقات:
إرسال تعليق